0

کون بچائے گا پاکستان

پاکستان اسلام کے نام پر بننے والی اسلامی ریاست جسے اس لیے حاصل کیا گیا کہ برصغیر کے لوگوں کا رہن سہن ،رسم ورواج ایک جیسے ہیں لیکن ہم ان سے جدا ہیں ہمارا نظریہ کچھ اور ہے ہم اسلامی اصول و اقدار پر قائم ایک ایسی ریاست چاہتے ہیں ایک ایسی تجربہ گاہ چاہتے ہیں جس میں آج سے کم و بیش چودہ سو سال پہلے جو بنیادی حقوق حاصل تھے وہ مل سکے لیکن ! افسوس
پاکستان کی منزل کیا ہے ؟ پاکستان کا مستقبل کیا ہے ؟ پاکستان کا مستقبل یہی ہے جو اس کا حال ہے اور شاید اس سے بدتر ہی ہو ۔ اس کا مستقبل چند ملی نغمے،نعرے،سیاسی پارٹیوں کی اقتدار کی حوس اور لوٹ مار ہے۔ جو اپنے مستقبل کی خاطر پاکستان کا مستقبل داؤ پر لگا دیتے ہیں اور آج بھی پاکستان کو لوٹا جا رہا ہے پاکستان کیساتھ کھیلا جارہا پاکستان کو توڑ مروڑ کر پھینک دیا گیا اس کا معاشی طور پر معاشرتی طور پر سماجی طور پر قتل کر دیا گیا ہے ۔اس کے مستقبل کا جنازہ نکال کر رکھ دیا گیا ہے ۔
تعلیمی نظام جو کہ کسبھی قوم کی بنیاد بناتا ہے اور ملک کے مستقبل کو مضبوط کرنے میں اپنا اہم کردار ادا کر سکتا وہ دنیا میں سب سے گھٹیا ترین نظام موجود ہے پرائمری ایجوکیشن سسٹم کا برا حال اس میں وہ قابلیت ہی نہیں بس وقت کو دھکا لگایا جا رہا ۔پرائیوٹ سکولز میں پڑھنے والوں میں سے تو ستر فیصد لوگ تو ویسے ہی پاکستان میں رہتے ہی نہیں اور اگر کوئی کچھ ہٹ کے کر لے تو وہ نوکری کرنے باہر چلا جائے گا یا اس کو بھی اس سسٹم کا حصہ بننے پر مجبور کر دیا جاتا ہے ۔
جہاں غریب کے حقوق کو پامال کیا جاتا ہے اور امیر کی خوشی کی خاطر سب جائز ہے جب کوئی انقلابی سوچ ہی موجود نہیں اور اس قوم کو تو صرف اپنے روٹی ، کپڑا اور مکان کی دوڑ میں لگا دیا گیا ہے بس ساری زندگی اپنی ضروریات کو پوری کرنے کی جدو جہد میں رہنے والی قوم کیسے انقلابی رویہ اختیار کر سکتی۔اور کیسے اس کا مستقبل سنور سکتا ۔افسوس سے کہنا پڑتا کہ پاکستان پتہ نہیں کس طرح آج تک اپنی آخری سانسیں وینٹی لیٹر پر لے رہا اور جس دن اس ملک کے اشرافیہ کے مفادات پاکستان سے ختم ہوگئے تو اس دن باقی کی کس بھی پوری ہو جائے گی ۔ پاکستان کے مستقبل کو محفوظ کرنے کے لیے شاید ہی اب کوئی رستہ موجود ہو جس پر قوم اکھٹی ہو کر اپنے مستقبل کی خاطر پاکستان کا مستقبل سنوار سکے ۔
سیاسی جماعتوں نے اپنی انا کی خاطر پاکستان کو تقسیم کر دیا ہے اور اس بات کا اندازہ لگانا مشکل ہے کہ آخر کب ان جماعتوں کو اپنی انا کی تسکین حاصل ہو پائے گی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں