Wise Pakistan

بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کا 19 سالہ دورِ حکومت ختم! عوام کی جیت.

بنگلہ دیش کی وزیراعظم حسینہ واجد کی بھارت فرار ہونے کی خبریں سرخیوں میں ہیں۔ ملک میں جاری پرتشدد مظاہروں اور آرمی چیف کے عوام کا ساتھ دینے کے اعلان پر یہ واقعات پیش آئے ہیں۔ حسینہ واجد کی حکومت کو حالیہ دنوں میں شدید سیاسی اور عوامی دباؤ کا سامنا تھا۔ ملک کے مختلف شہروں میں بڑے پیمانے پر مظاہرے جاری تھے جن میں مظاہرین حکومت کی پالیسیوں اور کارکردگی کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔ اس کے علاوہ، اقتصادی بحران اور بے روزگاری جیسے مسائل نے عوام کی بے چینی کو بڑھا دیا ہے۔

مظاہروں کی شدت اس وقت بڑھ گئی جب بنگلہ دیش کے آرمی چیف نے عوام کا ساتھ دینے کا اعلان کیا۔ یہ اعلان حکومت کے لئے ایک بڑا دھچکا ثابت ہوا اور مظاہرین کے حوصلے بلند ہو گئے۔ آرمی چیف کے اس اعلان کے بعد ملک میں افرا تفری کی صورت حال پیدا ہو گئی۔ عوامی تحریک کی بڑھتی ہوئی شدت اور فوج کے عوام کے ساتھ کھڑے ہونے کے فیصلے نے حکومت کی پوزیشن کو مزید کمزور کر دیا۔ ان حالات میں، حسینہ واجد نے اپنی جان کی حفاظت اور ملک میں جاری بحران سے بچنے کے لئے بھارت روانہ ہونے کا فیصلہ کیا۔

حسینہ واجد کا بھارت فرار ہونا بنگلہ دیش کی سیاسی تاریخ میں ایک غیر معمولی واقعہ ہے۔ اس سے پہلے بھی کئی بار سیاسی رہنما ملک چھوڑ کر بیرون ملک پناہ گزین ہوئے ہیں، لیکن اس بار حالات کچھ زیادہ ہی سنگین تھے۔ حسینہ واجد کا بھارت فرار ہونا عوامی اعتماد کی کمی اور حکومت کی ناکامی کا مظہر ہے۔ بھارت میں پناہ لینے کے بعد، حسینہ واجد کے مستقبل کے سیاسی کردار پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ کچھ مبصرین کا خیال ہے کہ حسینہ واجد کا سیاسی کیریئر اب اختتام پذیر ہو چکا ہے، جبکہ کچھ کا ماننا ہے کہ وہ مستقبل میں دوبارہ سیاسی منظر نامے پر ابھر سکتی ہیں۔ تاہم، فی الحال بنگلہ دیش میں صورتحال غیر یقینی ہے اور ملک ایک نئے سیاسی دوراہے پر کھڑا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں