Wise Pakistan

لاہور ہائیکورٹ کی پہلی خاتون چیف جسٹس: جسٹس عالیہ نیلم

صدر مملکت کی منظوری سے وزارت قانون نے جسٹس عالیہ نیلم کو چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ تعینات کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی جسٹس محمد شفیع صدیقی کی بطور چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ تعیناتی کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔ یہ تعیناتیاں عدلیہ کی بہتری اور قانون کی بالادستی کو یقینی بنانے کے لئے اہم قدم ہیں۔ جسٹس عالیہ نیلم نے پنجاب یونیورسٹی لاء کالج سے 1995ء میں قانون کی ڈگری حاصل کی اور بعد میں کئی دیگر ڈپلومے بھی حاصل کیے۔ ان کی تعلیمی قابلیت اور قانونی تجربے نے انہیں اس اہم عہدے کے لئے اہل بنایا ہے۔

جسٹس عالیہ نیلم 1996ء میں بطور وکیل رجسٹرڈ ہوئیں اور 1998ء میں ہائی کورٹ جبکہ 2008ء میں سپریم کورٹ کی وکیل بنیں۔ ان کے پیشہ ورانہ سفر میں آئینی، سول، فوجداری، اور دہشت گردی سمیت مختلف شعبوں میں قانونی پریکٹس شامل ہے۔ ان کے عزم و حوصلے نے انہیں قانونی برادری میں ایک ممتاز مقام دیا ہے۔ 2013ء میں وہ لاہور ہائی کورٹ کی ایڈہاک جج بنیں اور 2015ء میں انہیں مستقل جج مقرر کیا گیا۔ ان کی ترقی کا یہ سفر ان کی محنت، دیانتداری اور قانونی سمجھ بوجھ کا عکاس ہے۔

بطور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ، جسٹس عالیہ نیلم کا عہدہ انصاف کے نظام میں مزید بہتری اور شفافیت لانے میں معاون ثابت ہوگا۔ ان کی تعیناتی سے خواتین کو عدلیہ میں مزید نمایاں مقام حاصل کرنے کی ترغیب ملے گی اور وہ ایک مثالی شخصیت کے طور پر سامنے آئیں گی۔ جسٹس عالیہ نیلم کی قیادت میں لاہور ہائیکورٹ میں انصاف کی فراہمی مزید بہتر ہوگی اور عدلیہ میں عوام کا اعتماد مزید مضبوط ہوگا۔ ان کی قابلیت، تجربہ اور عزم نے انہیں اس اہم عہدے کے لئے ایک بہترین انتخاب بنایا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں