Wise Pakistan

یوم شہادت حضرت عمر فاروقؓ: عدل و انصاف کا عظیم نمونہ

یکم محرم الحرام کی مناسبت سے امیر المومنین اور خلیفہ دوم پیکر عدل و انصاف حضرت عمر فاروقؓ کا یوم شہادت آج انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔ حضرت عمرؓ، جو مسلمانوں کے دوسرے خلیفہ تھے، ایک عظیم اور مضبوط شخصیت کے حامل تھے جنہوں نے اسلام کی ترویج اور مسلمانوں کی فلاح و بہبود کے لئے بے پناہ خدمات انجام دیں۔ آپ کی حیات مبارکہ میں عدل و انصاف کی بے مثال مثالیں قائم ہوئیں اور اسلامی ریاست کی بنیادوں کو مضبوطی ملی۔

حضرت ابو بکر صدیقؓ کی وفات کے بعد آپ مسلمانوں کے دوسرے خلیفہ بنے۔ خلیفہ دوم حضرت سیدنا عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئے، آپ کا نام عمر بن خطاب، لقب فاروق اور کنیت ابو حفصہ تھی۔ حضورﷺ کی جانب سے نبوت کے اعلان کے چھٹے سال حضرت عمرؓ نے 35 برس کی عمر میں اسلام قبول کیا۔ آپ کے اسلام قبول کرنے سے پہلے مکہ کے کافروں میں آپ کا مقام اور رعب تھا، لیکن اسلام کی روشنی نے آپ کے دل کو منور کیا اور آپ نے اسلام کی خدمت کو اپنی زندگی کا مقصد بنا لیا۔

حضرت عمر فاروقؓ کے دور خلافت میں اسلامی ریاست نے بہت سی فتوحات حاصل کیں اور اسلامی قانون و انصاف کی بنیادیں مضبوط ہوئیں۔ آپ کی حکمرانی میں رعایا کے حقوق کا بھرپور خیال رکھا گیا اور اسلامی معاشرت میں عدل و انصاف کا بول بالا رہا۔ حضرت عمرؓ کا یوم شہادت ہمیں ان کی عظیم خدمات اور اسلامی تعلیمات کی یاد دلاتا ہے اور ہمیں اس بات کی ترغیب دیتا ہے کہ ہم بھی ان کے نقش قدم پر چل کر اپنی زندگیوں میں عدل و انصاف، خدمت خلق اور اسلامی اصولوں کی پیروی کریں۔

27 ذی الحجہ 23 ہجری کو ابو لولو فیروز نامی مجوسی نے نمازِ فجر کی ادائیگی کے دوران حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو خنجر مار کر شدید زخمی کر دیا تھا، یکم محرم الحرام 24 ہجری کو حضرت عمر فاروق ؓ نےجام شہادت نوش فرمایا، آپؓ رسول پاکؐ کے پہلو مبارک میں مدفون ہیں۔

دوسری جانب آج صوبہ خیبرپختونخوا میں یوم شہادت حضرت عمر فاروقؓ پر سرکاری سطح پر عام تعطیل کا باضابطہ اعلان کیا گیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں