ٹیلیگرام کے بانی اور چیف ایگزیکٹو آفیسر پاول دوروف نے حال ہی میں ایک حیرت انگیز انکشاف کیا ہے کہ وہ 100 سے زیادہ حیاتیاتی بچوں کے باپ ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ 2024 تک ان کے نطفے نے 12 ممالک میں سو سے زیادہ جوڑوں کو بچے پیدا کرنے میں مدد فراہم کی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ایک کلینک میں اب بھی ان کے منجمد اسپرم گمنام استعمال کے لیے دستیاب ہیں تاکہ وہ خاندان جو بچے پیدا کرنا چاہتے ہیں اس نعمت سے مالا مال ہو سکیں۔ پاول دوروف کا یہ اقدام دنیا بھر میں بانجھ پن کے مسائل کا سامنا کرنے والے خاندانوں کے لیے ایک بڑی مدد ثابت ہو سکتا ہے۔
پاول دوروف نے اپنے ڈی این اے کو اوپن سورس کرنے کا ارادہ بھی ظاہر کیا ہے تاکہ ان کے حیاتیاتی بچے ایک دوسرے کو تلاش کر سکیں۔ اس فیصلے کے پیچھے ان کی خواہش ہے کہ ان کے بچے اپنے حیاتیاتی والدین اور بہن بھائیوں سے واقف ہو سکیں۔ دوروف کا کہنا ہے کہ صحت مند اسپرم کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں فخر ہے کہ انہوں نے اپنا فرض ادا کیا اور دنیا بھر میں بچوں کی پیدائش کے مسائل کو کم کرنے میں اپنا کردار ادا کیا۔ ان کا یہ اقدام نہ صرف سائنس و طب کے میدان میں ایک اہم پیش رفت ہے بلکہ اخلاقی و سماجی لحاظ سے بھی انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
صحت مند اسپرم کی کمی دنیا بھر میں ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے اور پاول دوروف اس بات پر زور دیتے ہیں کہ صحت مند مردوں کو اسپرم عطیہ کرنے کے لیے آگے آنا چاہیے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ عمل ان خاندانوں کے لیے انتہائی مفید ثابت ہو سکتا ہے جو بچے پیدا کرنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ اسپرم عطیہ کرنے کے ذریعے بہت سے جوڑے اولاد کی خوشیوں سے مالا مال ہو سکتے ہیں اور ایک بہتر زندگی گزار سکتے ہیں۔ دوروف کی اس ترغیب سے ممکن ہے کہ مزید صحت مند مرد اسپرم عطیہ کرنے کے لیے آگے آئیں، جس سے دنیا بھر میں بچوں کی پیدائش کے مسائل کم ہو سکیں۔